Thursday, January 14, 2021

انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام پر فلمیں اور ڈرامے دیکھنا


حضرت یوسف علیہ السلام کی فلم یا ڈرامہ بن رہا یا حضرت عمر فاروق رضی اللہ پر جو بنا کیا یہ دیکھنا ٹھیک ہے
--------------------------------- ۔
وَعَلَيــْـــــــكُم السَّــــــــلاَم وَرَحْمَــــــــــةُاللهِ وَبَرَكـَـــــــــاتُه
اہل علم کا اس مسئلہ پر اجماع ہے کہ انبیاء کرام علیہم السلام اور صحابہ کرام پر فلمیں اور ڈرامے بنانا اور ایسی فلموں اور ڈراموں کو دیکھنا بالاتفاق حرام ہے ۔ ان فلموں ڈراموں میں کئی خرابیاں اورمفسدات ایسے بھی ہوتے ہیں جنکی وجہ سے بعض صورتوں میں العیاذباللہ انبیاء کرام علیہم السلام وصحابہ کرام ؓکی توہین وتذلیل لازم آتی ہے ، لہٰذا یہ ہمارے عظیم انبیاءکرام اور اصحاب اجمعین رضی اللہ عنہم کے تقدس کے برخلاف انکی کھلی تذلیل اور اہانت ہے ۔ ایمان والوں کے لیے اس نوعیت کی تذلیل سوہانِ روح ہے جسے برداشت کرنا برداشت سے باہر ہے ۔
یٰۤاَیُّہَا الَّذِیۡنَ اٰمَنُوۡا لَا تَتَّبِعُوۡا خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ ؕ وَ مَنۡ یَّتَّبِعۡ خُطُوٰتِ الشَّیۡطٰنِ فَاِنَّہٗ یَاۡمُرُ بِالۡفَحۡشَآءِ وَ الۡمُنۡکَرِ ؕ وَ لَوۡ لَا فَضۡلُ اللّٰہِ عَلَیۡکُمۡ وَ رَحۡمَتُہٗ مَا زَکٰی مِنۡکُمۡ مِّنۡ اَحَدٍ اَبَدًا ۙ وَّ لٰکِنَّ اللّٰہَ یُزَکِّیۡ مَنۡ یَّشَآءُ ؕ وَ اللّٰہُ سَمِیۡعٌ عَلِیۡمٌ ﴿ سورةالنور / ۲۱ ﴾
ایمان والو! شیطان کے قدم بقدم نہ چلو ۔ جو شخص شیطانی قدموں کی پیروی کرے تو وہ تو بے حیائی اور برے کاموں کا ہی حکم کرے گا اور اگر اللہ تعالٰی کا فضل و کرم تم پر نہ ہوتا تو تم میں سے کوئی بھی کبھی بھی پاک صاف نہ ہوتا ۔ لیکن اللہ تعالٰی جسے پاک کرنا چاہے ، کر دیتا ہے اور اللہ سب سننے والا سب جاننے والا ہے ۔
اس نوعیت کی فلموں ڈراموں میں کئی گستاخانہ پہلووں کے علاوہ خاص سنگین پہلو یہ ہے کہ ان میں ایسے مرد اور خواتین انبیا، صحابہ اور صحابیات کا کردار پیش کرتے ہیں جن کو شاید پوری طرح مسلمان بھی نہ کہا جاسکتا ، دوسرا پہلو یہ کہ اگر وہ فلمیں ڈرامے عیسائیوں یا یہودیوں نے تیار کیے ہوں تو انکے اسلام دشمنی پر مبنی تعصب اور بدنیتی سے یہ توقع بعید نہیں کہ انہوں نے ان میں اپنے عقائد کی پوری طرح آمیزش کردی ہو ۔ مزید یہ کہ عصمت ِ انبیا کا یہ بھی تقاضا ہے کہ وہ خلعت ِنبوت و رسالت جس کے ذریعے سے اللہ نے ان کو زینت بخشی ہے، وہ کسی غیر نبی کو نہ پہنایا جائے نہ حقیقتاً اور نہ ڈرامائی اسلوب میں۔۔۔۔
بحرحال اس قسم کی فلمیں یا ڈرامے جن میں انبیاء و اصحابِ رسول اللہﷺ کے کرداروں کو پیش کیا گیا ہو باالاجماع حرام ہے ، انہیں نا بنایا جائے ، نا ہی دیکھا جائے اور نا ہی آگے بڑھایا جائے ۔
🖋 : مسزانصاری
وَمَا ذٰلِکَ عَلَی اللّٰہِ بِعَزِیْزٍ․

 

ALQURAN O HADITHSWITH MRS. ANSARI

اِنْ اُرِیْدُ اِلَّا الْاِصْلَاح مَا اسْتَطَعْتُ وَمَا تَوْفِیْقِیْ اِلَّا بِاللّٰہِ

وَصَلَّی اللّٰہُ عَلٰی نَبِیَّنَا مُحَمَّدٍ وَآلِہ وَصَحْبِہ وَسَلَّمَ
وعلى آله وأصحابه وأتباعه بإحسان إلى يوم الدين۔

ھٰذٙا مٙا عِنْدِی وٙاللہُ تٙعٙالیٰ اٙعْلٙمْ بِالصّٙوٙاب

Post a Comment

Whatsapp Button works on Mobile Device only

Start typing and press Enter to search